بحیرہ عرب
وکیپیڈیا سے
بحیرہ عرب بحر ہند کا حصہ ہےجو مشرق میں بھارت، شمال میں پاکستان اور جنوبی ایران، مغرب میں جزیرہ نما عرب اور جنوب میں راس غردافی صومالیہ، سقوطرہ یمن اور کنیاکماری (کیپ کومورن) بھارت کےدرمیان گھرا ہوا ہے۔ بھارت کی تاریخ کےوید دور میں اسےسندھو ساگر کےنام سےپکارا گیا ہے۔
فہرست |
[ترمیم کریں] اہم شاخیں اور جزائر
بحیرہ عرب میں دو اہم شاخیں ہیں ایک جنوب مغرب میں خلیج عدن جہاں باب المندب کے ذریعے بحیرہ احمر بحیرہ عرب سےملتا ہےاور دوسرا شمال مغرب میں خلیج اومان جو خلیج فارس کو اس سےملاتی ہے۔ ان کےعلاوہ بھارتی ساحلوں پر کھمبے اور کچھ کی خلیج بھی واقع ہے۔ بحیرہ عرب میں جزائر کی کمی ہےجن میں سب سےبڑا جزیرہ افریقہ اور عرب کےساحلوں کےساتھ سقوطرہ کا جزیرہ اور بھارتی ساحلوں کےساتھ جزائر لکادیپ شامل ہیں۔
[ترمیم کریں] اہم راستے
زمانہ قدیم میں ہی بحیرہ عرب سمندری تجارتی راستےکی حیثیت رکھتا تھا جس سےمشرق افریقہ، بھارت، جنوب مغربی ایشیا اور چین کےدرمیان سمندری تجارت ہوتی تھی۔ بحیرہ عرب یورپ اور بھارت کےدرمیان اہم ترین سمندری راستہ ہےجو نہر سوئز سےگذرتا ہےجو بحیرہ احمر اور بحیرہ روم کو ملاتی ہے۔
[ترمیم کریں] رقبہ
بحیرہ عرب کی زیادہ سےزیادہ چوڑائی دو ہزار 400 کلومیٹر ہےاور زیادہ سےزیادہ گہرائی 4ہزار 652 میٹر ہے۔ دریائے سندھ بحیرہ عرب میں گرنےوالا سب سےبڑا دریا ہےاس کےعلاوہ نرمدہ، تپتی، ماہی اور بھارت کی ریاست کیرالہ کےمختلف دریا بھی اسی سمندر میں گرتےہیں۔ بحیرہ عرب سےمنسلک وسطی بھارت کا ساحل کونکن جبکہ جنوبی بھارت کا ساحل مالابار کہلاتا ہے۔
[ترمیم کریں] ساحلی ممالک اور شہر
بحیرہ عرب میں ساحلی علاقےکےحامل ممالک میں بھارت، ایران، اومان، پاکستان، سری لنکا، یمن، صومالیہ اور مالدیپ شامل ہیں۔
بحیرہ عرب کے کنارے واقع بڑے شہروں میں ممبئی، سورٹھ، منگلور اور کوچی (بھارت)، کراچی اور گوادر (پاکستان) اور عدن (یمن) شامل ہیں۔
[ترمیم کریں] مشہور ساحل
- کراچی بیچ (پاکستان)
- ساحل گوا (بھارت)
- جوہو بیچ ممبئی (بھارت)
- کوالم بیچ کیرالہ (بھارت)