صقلیہ
وکیپیڈیا سے
صقلیہ یا سسلی (اطالوی: Siclia، ہسپانوی: Sicilian) اٹلی کا ایک خود مختار علاقہ اور بحیرہ روم کا سب سے بڑا جزیرہ ہے جس کا رقبہ 25 ہزار 700 مربع کلومیٹر اور آبادی 50 لاکھ ہے۔
[ترمیم کریں] جغرافیہ
صقلیہ مشرق میں آبنائے مسینا کے ذریعے اٹلی سے کٹا ہوا ہے۔ جزیرے پر واقع آتش فشاں پہاڑ ایٹنا 3 ہزار 320 میٹر (10 ہزار 900 فٹ) بلند ہے جو یورپ کا سب سے بلند آتش فشاں ہے۔ یہ دنیا کے متحرک ترین آتش فشانوں میں سے ایک ہے۔
[ترمیم کریں] تاریخ
قبل مسیح میں صقلیہ یونانی اور کارتھیج سلطنتوں کے درمیان کشمکش کا مرکز رہا اور یہ کئی صدیوں تک رومی سلطنت کا صوبہ رہا۔ 552ء میں اسے بازنطینیوں نے فتح کرلیا اور 827ء تک یہ بازنطینی سلطنت کا حصہ رہا۔ 827ء تا 902ء تک مسلم عربوں نے صقلیہ کو فتح کرلیا اور آل کلبی نے امارت صقلیہ قائم کرکے پالرمو کو اپنا دارالحکومت بنایا جو آج تک صقلیہ کا دارالحکومت ہے۔ مسلم صقلیہ کا نام غیر مسلموں سے بہترین سلوک کے باعث تاریخ میں اندلس کی طرح روشن ہے۔ صقلیہ میں مسلمانوں کے ڈھائی سو سالہ اقتدار کا خاتمہ نارمن اقوام کے ہاتھوں ہوا جنہوں نے 1060ء سے 1090ء کے دوران صقلیہ کو اپنی حکومت میں شامل کیا۔
صلیبی جنگوں کے دوران جزیرے پر مسلم اور عیسائی آبادی کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد 1224ء میں عیسائی حکمرانوں نے تمام مسلمانوں کو جزیرے سے بے دخل کردیا۔
یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میںترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔