سید ابوالاعلی مودودی
وکیپیڈیا سے
مولانا ابو الاعلی مودودی [1903-1979] بیسوی صدی کے موثرترین اسلامی مفکرین میں سے ہیں۔ جماعت اسلامی کے بانی۔ مولانا کی فکر، سوچ اور ان کی تصانیف نے پوری دنیا کی اسلامی تحاریک کے ارتقاء میں گہرا اثر ڈالا اور بیسیویں صدی کے مجدد اسلام ثابت ہوے۔ مولانا نے دین اسلام کو اپنی اصل پر قائیم کرنے کے لیئے انتھک کام کیا۔ اور بہت بڑی تعداد میں کتابیں لکھیں جن کے زریعے انہوں نے اسلامی فکر جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا۔ دراصل اسلام کی دنیا بھر میں موجودہ پزیرائی سید ابوالاعلی مودودی اور شیخ حسن البناء ( اخوان المسلمون کے بانی ) کی فکر کا ہی نتیجہ ہے جنہوں نے عٹمانی خلافت کے اختتام کے بعد نہ صرف زندہ رکھا بلکہ اسے خانقاہوں سے نکال کر عوامی پزیرائی بخشی۔ سید ابوالاعلی مودودی کا پاکستانی سیاست میں بھی بڑا کردار تھا۔ اس دوران پاکستانی حکومت نے انہیں قادیانی فرقہ کو غیر مسلم قرار دینے پر پھانسی کی سزا سنائی جس پر بعد میں حکومت تبدیل ہونے کی وجہ سے عمل نہ ہوسکا۔ سید ابوالاعلی مودودی کو انکی دینی خدمات کی پیش نظر پہلے شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ آپکی لکھی ہوی تفسیر قرآن تفہیم القرآن جدید دور کی نمائندگی کرنے والی اس دور کی بہترین تفسیر ہے جبکہ دیگر مشہور کتب خلافت و ملوکیت ،دینیات ،تنقیہات وغیرہ ہیں۔