Web - Amazon

We provide Linux to the World


We support WINRAR [What is this] - [Download .exe file(s) for Windows]

CLASSICISTRANIERI HOME PAGE - YOUTUBE CHANNEL
SITEMAP
Audiobooks by Valerio Di Stefano: Single Download - Complete Download [TAR] [WIM] [ZIP] [RAR] - Alphabetical Download  [TAR] [WIM] [ZIP] [RAR] - Download Instructions

Make a donation: IBAN: IT36M0708677020000000008016 - BIC/SWIFT:  ICRAITRRU60 - VALERIO DI STEFANO or
Privacy Policy Cookie Policy Terms and Conditions
شبکہ - وکیپیڈیا

شبکہ

وکیپیڈیا سے

یہ مضمون بطور خاص Internet یا شــبــکــہ کے بارے میں ہے، دیگر شــراکــی (networking) تصورارت کے لیۓ شمارندی شراکہ (computer networking) اور شبکی شراکہ (interntworking) کے صفحات مخصوص ہیں۔
شـبکہ کا عوامی استعمال۔
شـبکہ کا عوامی استعمال۔

شــبــکــہ یا انــٹــرنــیــٹ ، باھم مربوط کمپیوٹروں کا ایک عالمی جال (شمارندی شراکہ / computer network) ہے جو کہ عوامی یا اجتماعی سطح پر ہرکسی کے لیۓ قابل دسـترس و رسائی ہے۔ شمارندوں کا یہ شراکہ یا نظام شبکی دستور (انٹرنیٹ پروٹوکول) کا استعمال کرتے ہوۓ رزمی بدیل (packet switching) کے زریعے سے مواد (data) کو منتقل یا ارسال کرتا ہے ۔ شبکہ اصل میں خود لاتعداد چھوٹے چھوٹے شبکات کا محموعہ ہے جو کر علاقائی سطح پر پاۓ جاتے ہیں اور اسطرح یہ تمام یکجا ہو کر مختلف معلومات اور خدمات فراہم کرتے ہیں مثلا برقی خط، آن لائن چاٹ، فائلوں کا تبادلہ و منتقلی، آپس میں مربوط ویب کے صفحات اور ایک عالمی دستاویزات کا نظام یعنی رابط محیط عالم ۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ عام استعمال کے برعکس ، شـبکہ اور رابط (یعنی ویب) آپس میں مترادف یا ھم معنی نہیں: شـبکہ دراصل آپس میں موبوط شمارندی شراکوں کا ایک مجموعہ ہے جن کو تانبے کے تاروں ، بصری ریشوں (fiber-optic) اور سـلـکی یعنی بے تار کے کے رابطوں یا اتصالوں سے آپس میں جوڑا جاتا ہے؛ جبکہ رابط دراصل آپس میں مربوط دستاویزات کا ایک مجموعہ ہے جن کو وراۓمتن اور URLs کے رابطوں یا اتصالوں سے آپس میں جوڑا جاتا ہے۔ رابط (ویب) تک رسائی شبکہ (انٹرنیٹ) کی مدد سے کی جاتی ہے، اور اسی کے ساتھ ساتھ دیگر خدمات مثلا برقی خط، اور شراکت ملف (file sharing) تک بھی رسائی انٹرنیٹ سے ہی ممکن ہوتی ہے۔

فہرست

[ترمیم کریں] تخلیق شبکہ

سویت یونین کے منصوبہ اسپاٹ نیک نے امریکہ کو 1958 میں دوبارہ طرزیاتی برتری حاصل کرنے کے لیۓ ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجینسی /ARPA (جو بعد میں ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجینسی کہلایا /DARPA) بنانے کی طرف راغب کیا۔ ARPA نے سیمی آٹومیٹک گراؤنڈ انوائرونمنٹ پروگرام کی تحقیق کے لیۓ ایک انفارمیشن پروسیسنگ ٹیکنالوجی آفس (IPTO) تخلیق کیا، جس نے پہلی بار ملک بھر میں پھیلے ہوۓ ارسالوں کو ایک مشترک نظام میں مربوط کیا۔ J.C.R. Licklider کو IPTO کی راہنمائی کے لیۓ منتخب کیا گیا جس نے ایک عالمی نظام شراکہ (نیٹ ورکنگ) کی ضرورت کو محسوس کیا۔ لکلائڈر نے Laurence Roberts کو شراکہ (نیٹ ورک) کو عمل میں لانے کی ذمہ داری سونپ دی، روبرٹ نے Paul Baran کے کام سے استفادہ حاصل کیا جس نے نظام شراکہ میں ترقی اور امکانات میں تیزی سے اضافہ کی خاطر circuit switching پر رزمی بدیل (packet switching) کو ترجیح دی تھی۔ خاصی تگ و دو کے بعد، 29 اکتوبر 1960 کو جامعہ کیلیفورنیا لاس انجلس (UCLA) سے براہ راست جاری ہوا جسکو ARPANET کہا گیا اور جو آج کے شبکہ یا انٹرنیٹ کی ابتداء کہا جاسکتا ہے۔

پہلا وسیع TCP/IP شراکہ (نیٹ ورک) 1 جنوری 1983 میں اپنا کام شروع کرچکاتھا جب امریکی قومی ادارہ براۓ سائنس (NSF) نے ایک شراکہ الجامعہ (یونیورسٹی نیٹ ورک) کا بنیادی ڈھانچہ تشکیل دیا جو کہ بعد میں NSFNet بنا۔ اور یہ تاریخ اکثر شبکہ کی فنی تاریخ پیدائش کہلائی جاتی ہے۔ اسکے بعد 1985 میں شبکہ کو کاروباری مقاصد کے لیۓ کھول دیا گیا۔ اور پھر دیگر اہم شراکے مثلا Usenet ، Bitnet ، X.25 اور JANET وغیرہ بھی USFNet میں مدغم ہوگۓ۔ Telenet (جو بعد میں Sprintnet کہلایا) وہ سب سے بڑا نجی سطح پر کام کرنے والا شراکہ تھا جو کہ 1970 سے امریکہ کے شہروں میں سہولیات مہیا کررہا تھا یہ بھی TCP/IP کے مقبول ہونے کے بعد رفتہ رفتہ 1990 تک دوسروں کے ساتھ مدغم ہوگیا ۔ TCP/IP کی پہلے سے موجود ابلاغی شراکوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوجانے کی صلاحیت نے اس تمام کام کو بہت تیز رفتاری سے آگے بڑھایا۔ اور یہی وہ وقت تھا جب ایک عالمی TCP/IP شراکے کو بیان کرنے کے لیۓ انٹرنیٹ کی اصطلاح مقبول ہوئی۔

شراکے یا نیٹ ورک کو 1990 کی دہائی میں اس وقت عوامی شناخت ملی جب یورپی تنظیم براۓ مرکزی تحقیق (CERN) نے ٹـم بیرنر لی کے HTML ، HTTP اور پہلے صفحہ رابط کے منصوبوں کے دو سال بعد اگست 1991 میں ورلـڈ وائـڈ ویـب کو عوامی سطح پر مشہور کیا۔

ابتدائی مقبول ہونے والا ویب براؤزر ، ViolaWWW تھا جو کہ ورق وراء (ہائپر کارڈ) پر بنیاد کرتا تھا۔ اسکے بعد ‏موزیک نامی ویب براؤزر آیا جسکا پہلا متن 1.0 ، قومی مرکز براۓ فوق شمارندی نفاذ (National Center for Supercomputing Applications) نے جامعہ الینوئی (UIUC) میں 1993 میں جاری کیا اور 1994 کے اوآخر تک یہ عوام کی بے پنہاہ دلچسپی حاصل کرچکا تھا۔ 1996 تک لفظ انٹرنیٹ انتہائی مقبول ہوچکا تھا ، مگر اس لفظ سے عموما مراد رابط محیط عالم ہوا کرتی تھی۔

اور ایک دہائی کے اندر انٹرنیٹ کامیابی کے ساتھ گذشتہ پاۓ جانے والے تمام شمارندی شراکوں (کمپیوٹرنیٹ ورکس) کو اپنے اندر سمو چکا تھا۔ چند ایک (مثلا FidoNet) ہی ایسے تھے جو اپنا وجود الگ برقرار رکھے ہوۓ تھے۔ انٹرنیٹ کی اس شاندار افزائش کی وجوہات ، کسی مرکزی نگرانی کا نہ ہونا اور انٹرنیٹ پروٹوکولز کی غیرملکیت (non-proprietary) بیان کی جاتی ہے۔

[ترمیم کریں] آج کا شبکہ

شبکہ کو بنانے والی تحتی ساخت (انفرااسٹرکچر) کی پیچیدگیاں ایک طرف، بنیادی طور پر شپکہ کا انحصار دو یا کثیرطرفی کاروباری عہدناموں (مثلا کوئی ہم مرتب ماہدہ) اور طرزیاتی و فنی اختصاصات یا دستوروں پر ہوتا ہے جو یہ بیان کرتے ہیں کہ کس طرح ایک شراکے پر مواد (ڈیٹا) کا تبادلہ کیا جاۓ۔ یعنی فی الحقیقت ، انٹرنیٹ کا دارومدار ان بین الروابط اور تبادلوں کی حکمت عملیوں پر ہی ہے۔

امارہ عالم شبکہ کے مطابق 30 جون 2006 تک ایک ارب چار کروڑ سے زائد افراد شبکہ تک رسائی حاصل کررہے تھے۔

[ترمیم کریں] شبکہ کے دستور (پروٹوکولز)

شبکہ کے قواعد و ضوابط ، جنکو دستور یا پروٹوکول کہا جاتا ہے کے تین درجات ہیں۔

  • سب سے پہلا درجہ یا سطح IP کا ہے جو کہ ان مخطط مواد یا رزموں کا تعین کرتی ہے جو [[[مواد]] کے قطعات (blocks) کو ایک عقدہ سے دوسرے عقدہ تک منتقل کرتے ہیں۔ آج کے شبکوں کی اکثریت IP دستور کا متن چہارم (IPv4) استعمال کرتی ہے۔ گو IPv6 کا بھی معیار مقرر ہوچکا ہے مگر ابھی تک اکثر ISP اسکو شناخت نہیں کرتے۔
  • اسکے بعد TCP اور UDP آتے ہیں جنکے زریعے ایک میزبان دوسرے کو مواد ارسال کرتا ہے۔ اول الذکر ایک طرح کا مجازی رابطہ بھی بنالیتا ہے جسکی وجہ اس پر انحصار نسبتا یقینی ہوتا ہے جبکہ آخر الذکر ایک بلا رابط دستور ہے جسکی وجہ سے ترسیل کے دوران ضایع ہوجانے والے رزمے دوبارہ نہیں بھیجے جاسکتے ۔
  • اور سب سے بالائی درجہ پر نفاذی دستور آتے ہیں جو کہ دراصل ان پیغامات اور مواد کی اقسام کا تعین کرتا ہے جو رابطہ کے دونوں سروں پر موجود کارگذار (applications) یعنی سوفٹ ویئر سمجھتے ہیں۔

پرانے ابلاغی نظامات کے برعکس انٹرنیٹ پروٹوکول سوٹ کو اس انداز میں بنایا گیا ہے کہ یہ استعمال کیۓ جانے والے جسمانی واسطے سے بے نیاز ہے اور ہر وہ ابلاغی شراکہ (تار والا یا بے تار) جو دو طرفہ ڈیجیٹل ڈیٹا لے جاسکتا ہو انٹرنیٹ کا ٹریفیک لے جاسکتا ہے۔ لہذا اسی وجہ سے شبکہ کے پیکیٹس ؛ وائرڈ نیٹ ورکوں ---- مثلا تانبے کے تاروں، کوایکسیئل کیبیل ، فائبر آپٹک وغیرہ اور وائرلیس نیٹ ورکوں ---- مثلا Wi-Fi وغیرہ، دونوں پر باآسانی سفر کرتے ہیں کہ مشترکہ طور پر یہ تمام شراکے ایک ہی شبکہ کے ایک ہی دستور کی پیروی کرتے ہیں۔

دستور شبکہ کا ممبع دراصل انٹرنیٹ انجینئرنگ ٹاسک فورس (IETF) اور اسکے ورکنگ گروپس کے درمیان ہونے والے تبادلہ خیالات پر ہے، جو شمولیت اور تجدید نظر کے واسطے عوام الناس کے لیۓ کھلی دستاویز ہے یعنی یہ انجمنیں ایسی دستاویزات بناتی ہیں جو کہ جن کو ، ڈاکیومنٹس فار کمینٹس (RFCs) دستاویزات کہا جاتا ہے۔ ان میں سے جو مناسب ہوں انکو IETF انٹرنیٹ اسٹینڈرڈ کا درجہ دے دیتی ہے۔

دستور شبکی حزمہ میں چند انتہائی کثرت سے استعمال کیۓ جانے والے نفاذی دستورں میں، DNS ، POP3 ، IMAP ، SMTP ، HTTPS ، HTTPS اور FTP شامل ہیں۔ ان سب کی تفصیل کے لیۓ اور مزید دستوروں کے لیۓ ان کے مخصوص صفحات اور ان صفحات میں دی گئی فہرست دیکھیۓ۔

کچھ دستور ایسے بھی ہیں جو کہ مندرجہ بالا IETF کے طریقہ کار سے نہیں بنے بلکہ انکی ابتداء کسی نجی یا کاروباری ادارے کے تجرباتی نظام کی صورت میں ہوئی۔ جو بعد میں وسیع پیمانے پر استمعال ہونے لگے اور اپنی ایک مستقل حیثیت اختیار کرگۓ۔ ان کی مثالیں IRC اور دیگر انسٹینٹ میسیجنگ و ھمتا بہ ھمتا اشتراک ملف (peer-to-peer file sharing) ہیں۔

[ترمیم کریں] ساخت شبکہ

شبکہ اور اسکی ساخت کی تجزیہ کاری کئی انداز میں کی جاتی رہی ہے۔ مثال کے طور پر، یہ تجزیہ کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ IP راؤٹنگ کی ترکیب اورورلڈ وائڈ ویب کے ہائپرٹیکسٹ لنکس دراصل اسکیل فری نیٹ ورکس ہیں۔ کاروباری شبکے ، انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹس کے زریعے مربوط ہوتے ہیں، اور تحقیقی و علمی شراکوں میں بڑے ذیلی شراکوں کے ساتھ مربوط ہونے کا رجحان پایا جاتا ہے۔ مثلا

  • GEANT
  • GLORIAD
  • Internet2
  • JANET

اگر ایک شبکی تخطیطی شکل کے طور پر ظاہر کیا جاۓ تو انٹرنیٹ کو ایک بادل سے تشبیہ دی جاتی ہے ، بادل کو سروس پرووائڈر تصور کیا جاتا ہے اور اس میں مختلف نیٹ ورکس یا تو داخل ہو رہے ہوتے ہیں (یعنی مواد اسمیں آرہا ہوتا ہے) یا پھر اس سے خارج ہو رہے ہوتے ہیں (یعنی مواد اس سروس پرووائڈر سے ارسال کیا جارہا ہوتا ہے)

[ترمیم کریں] شبکی جمیعت براۓ متعین اسم و اعداد

اس موضوع پر تفصیلی مضمون کے لیۓ دیکھیۓ (ICANN)

شبکی جمیعت براۓ متعین اسم و اعداد یا The Internet Corporation for Assigned Names and Numbers جسکا اوائل کلمات ICANN کیا جاتا ہے ، دراصل ایک ادارہ ہے جو کہ شبکہ یا انٹرنیٹ پر ڈومین نیم، انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس ، پروٹوکول پورٹ اور پیرامیٹر نمبرز سمیت یکساں وسیلی شناختگروں میں ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔ شبکہ کے درست طور پر کام کرنے کے لیۓ ایک یکساں اور عالمی فضاۓنام (نیم اسپیس) کا ہونا لازمی ہے ، یعنی ہر پتے یا ہر مواد کی جگہ کا نام ایسا ہو جو کہ کسی دوسری جگہ نا پایاجاتا ہو۔ ICANN کا مرکزالقیادہ (headquarter) تو کیلیفورنیا میں ہے مگر نگہداری ؛ شبکہ کے ماہرین ، تجارتکار، اور غیرتجارتکار حلقوں سے آنے والے مدیران (ڈائریکٹرز) کی ایک بین الاقوامی مجلس (بورڈ) کے زریعے کی جاتی ہے۔ ڈمین نیم کی سب سے بالائی اور اھم ترین سطح کی ملف (فائل)، منطقہ جذر (root zone) میں تبدیلیوں کی تصویب میں امریکی حکومت اہم عمل دخل رکھتی ہے، یہ ملف ، ڈومین نیم سسٹم کا قلب تصور کی جاتی ہے۔ انٹرنیٹ یا شبکہ چوں کہ ایک منقسم شراکہ ہے جو کہ آپس میں جڑے ہوۓ مختلف ارادی یا رضاکار شراکوں پر مشتمل ہے ، لہذا مرکزی طور پر انٹرنیٹ پہ کسی حکمران یا نگراں ادارے کا تصور موجود نہیں۔ اور اس لحاظ سے اگر دیکھا جاۓ تو صرف ICANN ہی وہ واحد ادارہ ہے کہ جسکو عالمی انٹرنیٹ پر ایک مرکزی عمل دخل رکھنے والا ادارہ کہا جاسکتا ہے، مگر اسکا اختیار شبکی نظام کے صرف ڈومین نیم ، انٹرنیٹ پروٹوکول ایڈریس ، پروٹوکول پورٹ اور پیرامیٹر نمبرز تک ہی ہے۔

16 نومبر 2005 کو ورلڈ سمٹ آن دی انفارمیشن سوسائیٹی نے تیونس میں شبکہ سے متعلق معاملات پر گفت وشنید کی خاطر ایک شبکی نگرانی دیوانخانہ (Internet Governance Forum) تشکیل دیا۔

[ترمیم کریں] جال محیط عالم

اس موضوع پر تفصیلی مضمون کے لیۓ دیکھیۓ جال محیط عالم

کلیدی تختے کے راستے ، گوگل اور یاہو جیسے محرکہء تلاش (سرچ انجن) استعمال کرتے ہوۓ تلاش شبکہ نے لاتعداد افراد کو بہ یک لخت معلومات عظیم ذخیرے تک پہنچا دیا ہے جو وہ اپنے شمارندے کے سامنے پیٹھے روۓ خط (آن لائن) حاصل کرسکتے ہیں ۔

Our "Network":

Project Gutenberg
https://gutenberg.classicistranieri.com

Encyclopaedia Britannica 1911
https://encyclopaediabritannica.classicistranieri.com

Librivox Audiobooks
https://librivox.classicistranieri.com

Linux Distributions
https://old.classicistranieri.com

Magnatune (MP3 Music)
https://magnatune.classicistranieri.com

Static Wikipedia (June 2008)
https://wikipedia.classicistranieri.com

Static Wikipedia (March 2008)
https://wikipedia2007.classicistranieri.com/mar2008/

Static Wikipedia (2007)
https://wikipedia2007.classicistranieri.com

Static Wikipedia (2006)
https://wikipedia2006.classicistranieri.com

Liber Liber
https://liberliber.classicistranieri.com

ZIM Files for Kiwix
https://zim.classicistranieri.com


Other Websites:

Bach - Goldberg Variations
https://www.goldbergvariations.org

Lazarillo de Tormes
https://www.lazarillodetormes.org

Madame Bovary
https://www.madamebovary.org

Il Fu Mattia Pascal
https://www.mattiapascal.it

The Voice in the Desert
https://www.thevoiceinthedesert.org

Confessione d'un amore fascista
https://www.amorefascista.it

Malinverno
https://www.malinverno.org

Debito formativo
https://www.debitoformativo.it

Adina Spire
https://www.adinaspire.com