مسقط
وکیپیڈیا سے
مسقط سلطنت اومان کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے ۔ 2005ء کے مطابق شہر کی آبادی 6 لاکھ 50 ہزار ہے۔ مسقط 6 ولایتوں میں تقسیم ہے۔
[ترمیم کریں] تاریخ
یہ مشرق وسطی کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے جس کے تاریخی حوالہ جات دوسری صدی بعد مسیح میں ملتے ہیں جب یہ روم اور مشرق کے درمیان تجارت کا مرکز تھا۔
مشہور جہاز راں واسکوڈے گاما ہندوستان کے سفر کے دوران یہاں آیا تھا اور بعد ازاں 1507ء میں پرتگیزیوں نے شہر پر قبضہ کرلیا۔ 1649ء میں امام سلطان بن سیف نے پرتگیزیوں کو شکست دے کر مسقط سے نکال دیا۔
پرتگیزیوں کو شکست دینے کے بعد ان سے حاصل ہونے والے بحری بیڑے کی بدولت سلطان نے زنجبار سے لے کر گوادر تک ایک وسیع سلطنت قائم کی۔ یہ سلطنت اومان اور مسقط کا سنہرا ترین دور تھا۔
1679ء میں امام سلطان کے انتقال کے بعد سلطنت مسائل کا شکار ہوگئی۔ 1737ء میں فارسیوں نے جارحیت کی اور بالآخر شکست کھائی۔
1803ء میں سعودی عرب کے وہابیوں نے اومان پر حملہ کیا جسے سید سعید بن سلطان نے ناکام بنایا۔ 1853ء میں سلطان نے دارالحکومت اومان سے زنجبار منتقل کردیا جس کے ساتھ ہی مسقط اور اومان کا زوال شروع ہوگیا۔
1913ء میں سلطان تیمور بن فیصل سلطان بنے اور علاقے کو مسقط و اومان کا نام دیا۔ سلطان مسقط سے جبکہ امام اومان سے حکومت کررہے تھے۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد سلطان نے برطانیہ کی مدد سے امام کو شکست دی اور اومان کو متحد کردیا۔
[ترمیم کریں] بیرونی روابط
یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میںترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔
زمرہ جات: نامکمل | دارالحکومت | شہر | ایشیائی شہر