برج دبئی
وکیپیڈیا سے
برج دبئی متحدہ عرب امارات کےشہر دبئی میں زیر تعمیر ایک بلند عمارت ہےجو اپنی تکمیل پر دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل کرلےگی۔ 15 اپریل 2005ء سےزیر تعمیر اس برج کےماہر تعمیرات اسکڈمور، اوونگز اینڈ میرل کےایڈریان اسمتھ ہیں۔
فہرست |
[ترمیم کریں] بلندی
دنیا میں بلند عمارات کےمنصوبوں میں سخت مسابقت کےباعث برج دبئی کی حتمی بلندی کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہےلیکن منصوبےکےایک ٹھیکیدار کےظاہر کردہ اعداد و شمار سےاندازہ ہوتا ہےکہ اس کی بلندی 808 میٹرز (2650 فٹ) ہوگی۔ بلندی کی بنیاد پر ممکنہ قابل رہائش منزلوں کی تعداد 162 ہوسکتی ہے تاہم منصوبےکی ویب سائٹ پر دکھائی گئی تصویر میں 195 سےزائد منزلیں دکھائی گئی ہیں۔ 20 ستمبر 2006ءکو عمارت کےمنصوبےمیں شریک ایک عہدیدار کےمطابق عمارت کی حتمی بلندی 940 میٹر سےزائد یعنی کم از کم 3084 فٹ ہوگی لیکن ابھی تک ڈیولپر ادارےایمار سےاس کی تصدیق نہیں کی۔ 7 نومبر 2006ءتک اس عمارت کی 82 منزلیں تعمیر ہوچکی ہیں جس کی بلندی 295 میٹر ہے۔
برج دبئی دنیا میں موجود تمام بلند عمارتوں کو پیچھےچھوڑدےگا۔ اس وقت دنیا میں بلند ترین عمارت تائیوان کےدارالحکومت تائی پے میں قائم تائی پے 101 ٹاور ہے۔ اس کےعلاوہ یہ بلند ترین عمارتوں کےتمام زیر غور منصوبہ جات سےبھی بلند ہوگی جن میں نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جگہ مجوزہ فریڈم ٹاور، شنگھائی ورلڈ فنانشل سینٹر اور کراچی کا پورٹ ٹاور کمپلیکس شامل ہیں۔
[ترمیم کریں] تعمیراتی ادارہ
اس عمارت کو امریکی ادارہ اسکڈمور، اوونگز اینڈ میرل تعمیر کررہا ہےجو شکاگو کا مشہور زمانہ سیئرز ٹاور بھی تیار کرچکا ہےاور نیویارک میں فریڈم ٹاور بھی اس کےمنصوبہ جات میں شامل ہے۔
[ترمیم کریں] خصوصیات
برج دبئی میں دنیا کی تیز ترین لفٹ بھی نصب کی جائےگی جو 18 میٹر فی سیکنڈ (65 کلومیٹر فی گھنٹہ، 40 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سےسفر کرےگی۔ اس وقت دنیا کی تیز ترین لفٹ تائی پے101 میں نصب ہےجو 16.83 میٹر فی سیکنڈ (60.6 کلومیٹر فی گھنٹہ، 37.5 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سےچلتی ہے۔ عمارت میں 30ہزار رہائشی مکانات، 9 ہوٹل، 6 ایکڑ باغات،19 رہائشی ٹاور اور برج دبئی جھیل شامل ہوگی۔ اس کی تعمیر پر 8 ارب ڈالرز کی لاگت آئےگی۔ تکمیل کےبعد ٹاور 20 ملین مربع میٹر کےرقبےپر پھیلا ہوگا۔
[ترمیم کریں] مشرق وسطی کا کھویا ہوا اعزاز
برج دبئی کی تکمیل سے مشرق وسطی ایک مرتبہ پھر دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل کرنےمیں کامیاب ہوجائےگا جو اہرام مصر 3 ہزار سال تک اپنےپاس رکھنےمیں کامیاب رہا اور 1300ء میں لنکن کیتھڈرل نے مشرق وسطیٰ سےیہ اعزاز چھین لیا۔
[ترمیم کریں] مقابلہ
دنیا کی بلند ترین عمارت بننے کے لئے برج دبئی کا سامنا صرف 50 کلومیٹر دور واقع دبئی کی ایک اور عمارت سےہےجس کا نام البرج ہےجو جزائر نخیل کےایک جزیرے نخیل جمیرہ پر تعمیر کی جارہی ہے۔ البرج کی بلندی کم از کم 700 میٹر ہوگی۔
علاوہ ازیں کویت میں مدینة الحریر نامی شہر کی تعمیر میں مجوزہ بلند ترین عمارت کا منصوبہ بھی شامل ہےجو 1001 میٹر بلند ہوگی۔