بلند ایجوت
وکیپیڈیا سے
پیدائش: 1925ء
انتقال: نومبر 2006ء
ترکی کے سابق وزیراعظم۔چالیس کے سیاسی کیریئر میں پانچ بار ترکی کے وزیر اعظم بنے۔ انہیں سن دو ہزار دو میں اس وقت اقتدار سے الگ کیا گیا جب انہوں نے صحت کی خرابی کی بنیاد پر مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ۔ ان کو اس وقت ترکی میں اقتصادی مشکلات کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ایجوت نے انیس سو چوہتر میں قبرص میں ترک اقلیت کے تحفظ کے لیے جزیرے پر حملے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ہونے والی قبرص کی تقسیم آج بھی قائم ہے۔ایجوت نے ترکی کو یورپی یونین کی رکنیت اور مغرب کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ۔
ایجوت سوشلسٹ تھے اور انہوں ملک میں مذہبی جماعتوں کی سخت مخالفت کی ۔ انہوں نے انیس سو چوہتر میں ترکی میں پہلے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم کی حیثیت سے عہدہ سنبھالالیکن اپنے سماجی جمہوری نظریات کے باوجود وہ انتہائی قوم پرست رہے۔ قبرص پر حملے کے بعد ترکی میں انہیں ہیرو کا درجہ مِل گیا لیکن سال ختم ہونے سے پہلے ان کی مخلوط حکومت ٹوٹ گئی اور وہ اقتدار سے ہٹ گئے۔
انیس سو اسی کی دہائی میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں قید میں بھی رکھا گیا۔ ان کے خلاف دس سال تک سیاست میں حصہ لینے پر پابندی رہی جس دوران انہوں نے ایک اعتدال پسند بزرگ سیاستداں کی شہرت حاصل کر لی۔انیس سو نناوے میں ان کے دورِ اقتدار میں ترکی کو یورپی یونین کی رکنیت کے امیدوار کے طور پر تسلیم کر لیا گیا۔
سن دو ہزار دو میں ترکی میں کرنسی کی قیمت میں کمی کے بعد حالات اتنے خراب ہو گئے کہ معیشت کو بچانے کے لیے آئی ایم ایف کی مدد حاصل کرنا پڑی۔ بلند ایجوت نے انتخابات میں ناکامی کے بعد سن دو ہزار چار میں فعال سیاست سے علیحدگی اختیار کر لی۔