اسکندر میرزا
وکیپیڈیا سے
پیدائش1899ء
وفات:1969ء
پاکستانی فوجی افسر اور سیاست دان۔ میجر جنرل اسکندر میرزا نےالفنسٹن کالج بمبئی میں تعلیم پائیی۔ کالج کی تعلیمی زندگی میں ہی رائل ملٹری کالج سینڈ ہرسٹ میں داخلہ مل گیا۔ وہاں سے کامیاب ہو کر 1919ء میں واپس ہندوستان آئے۔ 1921ء میں کوہاٹ کے مقام پر دوسری سکاٹس رائفل رجمنٹ میں شریک ہوئے اور خداداد خیل کی لڑائی میں حصہ لیا۔ 1924ء میں وزیرستان کی لڑائی میں شریک ہوئے۔ 1922ء سے 1924ء تک پونا ہارس رجمنٹ میں رہے جس کا صدر مقام جھانسی تھا۔ 1926ء میں انڈین پولیٹکل سروس کے لیے منتخب ہوئے اور ایبٹ آباد ، بنوں ، نوشہرہ اور ٹانک میں بطور اسسٹنٹ کمشنر کام کیا۔ 1931ء سے 1936ء تک ہزارہ اور مردان میں ڈپٹی کمشنر رہے۔ 1938ء میں خیبر میں پولیٹکل ایجنٹ مامور ہوئے ۔ انتظامی قابلیت اور قبائلی امور کے تجربے کے باعث 1940ء میں پشاور کے ڈپٹی کمشنر مقرر ہوئے یہاں 1445ء تک رہے۔ پھر ان کا تبادلہ اڑیسہ کر دیا گیا۔ 1946ء میں حکومت ہند کی وزارت دفاع میںجائنٹ سیکرٹری مقرر ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد حکومت پاکستان کی وزارت دفاع کے پہلے سیکرٹری نامزد ہوئے۔ مئی 1954ء میں مشرقی پاکستان کے گورنر بنائے گئے ۔ پھروزیر داخلہ بنے۔ ریاستوں اور قبائلی علاقوں کے محکمے بھی ان کے سپرد کیے گئے۔ غلام محمد نے اپنی صحت کی خرابی کی بنا پر انھیں اگست 1955ء کو قائم مقام گورنر جنرل بنایا۔ 6 اکتوبر 1955ء کو پورے اختیارات کے ساتھ گورنر جنرل بن گئے۔ 5 مارچ 1956ء کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے پہلے صدر منتخب ہوئے اور 23 مارچ کواس عہدے پر فائز ہوئے۔ 7اکتوبر 1958ء کو سیاسی بحران کے سبب ملک میں مارشل لاء نافذ کیا۔ 72 اکتوبر کو مارشل لا کے چیف ایڈمنسٹریٹر فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے انھیں برطرف کردیا۔ اور وہ ملک چھوڑ کر اپنی بیگم کے ہمراہ لندن چلے گئے۔ وہیں وفات پائی اور وصیت کے مطابق ایران میں دفن ہوئے۔