ابراہیم بن ادھم
وکیپیڈیا سے
پیدائش؛ 795ء وفات؛894ء
صوفی بزرگ، پورا نام ابراہیم بن ادھم بن منصور بن یزید۔ صحیح حالات کا بہت کم علم ہے۔ کہتے ہیں کہ بلخ کے بادشاہ تھے۔ کسی واقعے سے متاثر ہو کر دنیا ترک کر دی اور صحرا نوردی کرتے ہوئے نواح نیشاپور میں پہنچ گئے۔ وہاں ایک غار میں تقریباَ َ نو سال تک ریاضت کی اور پھر مکہ چلے گئے اور وہاں کچھ عرصہ عبادت و ریاضت میں مشغول رہے۔ آپ کو بہت سے بزرگان دین سے شرف نیاز حاصل تھا۔ حضرت جنید بغداری کے بقول آپ فقرا کے تمام علوم و اسرار کی کنجی ہیں۔ آپ کا مشہور قول ہے کہ جب گناہ کا ارادہ کرو تو خدا کی بادشاہت سے باہر نکل جاؤ۔ مزار کے متعلق اختلاف ہے۔ عام خیال یہ ہے کہ سوقین واقع روم (ترکی) میں دفن ہیں۔